علمِ غریب الحدیث کے ارتقاء میں ابنِ اثیر الجزری کا کردار: تجزیاتی مطالعہ
Abstract
شریعت اسلامیہ کے علم و مصادر میں حدیث اور اس کے مختلف مباحث کی اپنی اہمیت مسلم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں نے بروقت حدیث کے لیے علمی و عملی کوششیں کیں۔ اس میں شریعت کی اشاعت و حفاظت کے لیے ایک مستقل نظام قائم کیا گیا۔
علمِ غریب الحدیث کا موضوع بہت اہمیت کا حامل ہے، جس میں مشکل الفاظ کا مفہوم واضح کرنے کے ساتھ ساتھ متفقہ استعمال کیا جاتا ہے۔
مسلم اسکالرز نے متن کی تحقیق اور معانی کی وضاحت میں علمی و عملی کام کے ذریعے اہم ذخیرہ محفوظ کیا۔ ابنِ اثیر الجزری (متوفی 606 ہجری) نے اپنی تصنیف "النہایہ فی غریب الحدیث والاثر" کے ذریعے اس موضوع میں گراں قدر اضافہ کیا۔
یہ موضوع "غریب الحدیث" کی اصطلاح، تعریف، اور تحقیق کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتا ہے۔ علاوہ ازیں، اس علم کے ارتقاء اور اس میں ابنِ اثیر کے نمایاں کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس میں ان کی روش پر کیے گئے کام کا تجزیاتی مطالعہ شامل ہے۔
یہ مقالہ علمِ غریب الحدیث کی تشکیل و تکمیل میں ابنِ اثیر الجزری کے نمایاں کردار پر مشتمل ہے